مصنف
معصومینؑ کی روایات
موضوع
معصومینؑ کی روایات
میسجز
5+ میسجز

اگر آپ بینرز کے لیے اعلیٰ کوالٹی کے پوسٹرز چاہتے ہیں تو ہم سے رابطہ کریں۔

موضوع کی تفصیل
وحدت اسلامی اور مسلمانوں کے درمیان عدم تفرقے کے موضوع پر منتخب شده معصومینؑ سے منقول روایات
سیریز کے مکمل میسجز

امام جعفر صادق علیہ السلام:

پوچها گیا: ہمارا برتاؤ ہمارے اپنے لوگوں کے ساتھ اور ان غیرِ شیعہ افراد کے ساتھ کہ جو ہم سے سروکار رکھتے ہیں، کیسا ہونا چاہئے؟

امام جعفر صادقؑ نے جواب دیا: اپنے آئمہؑ کی طرف دیکھو جن کی تم پیروی کرتے ہو اور اسی طرح سے عمل کرو جیسا وه عمل کرتے ہیں. خدا کی قسم! تمهارے امامؑ :

– ان لوگوں کے مریضوں کی عیادت کرتے تھے،

– ان کے جنازوں میں شرکت کرتے تھے،

– ان کی طرف سے اور ان کے خلاف گواهی دیتے تھے، اور

– امانات کو انهیں لوٹا دیتے تھے.

(الکافی، ج 2، ص 636)

ليْسَ رَجُلٌ فَاعْلَمْ أَحْرَصَ عَلَى جَمَاعَةِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ ص وَ أُلْفَتِهَا مِنِّي

اور یاد رکھو کہ امت پیغمبرؐ کی شیرازه بندی اور اس کے اتحاد کے لئے مجھ سے زیاده خواهشمند کوئی نہیں ہے‼

(نہج البلاغہ، مکتوب 78)

جب امام علیؑ نے جنگ صفین کے زمانہ میں اپنے بعض اصحاب کے بارے میں سنا کہ وه اہل شام کو برا بھلا کہہ رہے ہیں تو فرمایا:

میں تمهارے لئے اس بات کو ناپسند کرتا ہوں کہ تم گالیاں دینے والے ہو جاؤ.

بہترین بات یہ ہے کہ تم ان کے اعمال اور حالات کا تذکره کرو تا کہ بات بھی صحیح رہے اور حجت بھی تمام ہو جائے؛

اور پھر گالیاں دینے کے بجائے یہ دعا کرو کہ خدایاْ ہم سب کے خونوں کو محفوظ کر دے اور ہمارے معاملات کی اصلاح کر دے اور انهیں گمراہی سے ہدایت کے راستہ پر لگا دے تا کہ ناواقف لوگ حق سے باخبر ہو جائیں اور حرف باطل کہنے والے اپنی گمراہی اور سرکشی سے باز آ جائیں.

(نہج البلاغہ، خطبہ نمبر 206)

امام جعفر صادق علیہ السلام:

اے گروهِ شیعہ! جو ہم سے منسوب ہو. ہمارے لیے زینت بننا اور بدنامی کا باعث نہ بننا.

اس میں کیا مشکل ہے کہ امام علیؑ کے اصحاب کی طرح لوگوں کے درمیان رہو؟

اس طرح سے کہ اگر ان کے اصحاب میں سے کوئی کسی قبیلہ میں جاتا تھا تو:

– ان کا امام جماعت اور مؤذن بنتا،

– امانتدار اور ان کے مال کا محافظ ہوتا تھا.

– ان کے مریضوں کی عیادت کرو؛

– ان کے جنازوں میں شرکت کرو؛

– ان کی مساجد میں نماز پڑهو.

(بحار الأنوار، ج ۸۵، ص ۱۱۹)